Monday, 24 April 2017

مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرے، طالبات کا لال چوک پر دھرنا اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں, کئی طالبات زخمی

سری نگر  مقبوضہ کشمیر میں ایس پی کالج اور ایس پی ہائر سکینڈری اسکول کے طلبہ نے بھارتی افواج کے خلاف احتجاجی مظاہر ہ کیا۔ جس کے بعد بھارتی فوج نے ان پر براہ راست فائرنگ کردی ، طلبہ پر فائرنگ کے دوران طالبات بھی میدان میں نکل آئیں اور لال چوک پر دھرنا دیا جس دوران پولیس نے تشدد کیا جس سے کئی طالبات زخمی ہوگئیں
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پیر کو کالجوں کے ایک ہفتے بعد کھلنے کے ساتھ ہی سری نگر میں واقع ایس پی کالج اور ایس پی ہائر سکینڈری اسکول کے طلباءکشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے مصروف ترین مولانا آزاد روڈ پر نکل آئے۔ طالب علموں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کا آغازسری نگر میں واقع تاریخی سری پرتاب (ایس پی) کالج اور ایس پی ہائر سکینڈری اسکول سے ہوا، اور بعد ازاں سیول لائنز کے متعدد علاقوں بشمول تاریخی لال چوک، ریگل چوک، مائسمہ، ایکسچینج روڑتک پھیل گئیں۔سیکورٹی فورسز نے احتجاجی طلباءاور دیگر آزادی حامی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج، آنسو گیس کا استعمال اور ہوائی فائرنگ کی۔ ان جھڑپوں میں قریب ڈیڑھ درجن افراد بشمول 3 فوٹو جرنلسٹوں، طالب علموں، راہگیروں اور سیکورٹی فورسز اہلکاروں کے زخمی ہوگئے۔
طلبہ اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران نزدیک میں واقع وومنز کالج میں زیر تعلیم طالبات نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کالج احاطے کے اندر دھرنا دیا۔کالج انتظامیہ نے طالبات کو کئی گھنٹوں تک کالج سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی، تاہم طلباءنے بعدازاں کالج احاطے سے باہر نکل کر مولانا آزاد روڑ پر اپنا احتجاج درج کیا۔
بعد ازاں گرلز ہائر سکینڈری اسکول کوٹھی باغ نے اپنے اسکول سے باہر آکر آزادی حامی نعرے بازی شروع کی۔ جب احتجاجی طالبات کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے پرتاب پارک کی طرف بڑھنے لگیں تو سیکورٹی فورسز نے انہیں بھی منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
دوسری طرف بھارتی فوج کے ہاتھوں 2 نوجوانوں کی شہادت پر ضلع بڈگام کے علاقے چاڈورہ میں ہڑتال بھی کئی ،بھارتی فوج نے ان نوجوانوں کو حیات پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔ شہید نوجوان یونس مقبول گنائی کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
مزید برآں مقبوضہ کشمیر کے پلوامہ ضلعے میں حکمران جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے مقامی رہنما عبدالغنی ڈار عرف غنی وکیل کو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار ہلاک کر دیا۔اس ہلاکت کے بعد وادی کی صورت حال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔

0 comments:

Post a Comment